کیا فیس بک کی پروفائل پک نہ لگانے والی خواتین فیک ہوتی ہیں ؟

Saira Farooq


سوشل میڈیا کی ویبسائٹ فیس بک سب سے زیادہ فیملی والی ایپ سمجھی جاتی ہے، یہاں کھل کر لکھنا خاص کر خواتین کے لئے آسان ہے، کیونکہ ہمارا سماج کافی روایت پرست ہے، عورتوں کا زیادہ بولنا، اجنبی مرد سے بات کرنا اچھا نہیں سمجھتا، ایسے میں فیس بک استعمال کرنے والی خواتین کو شروع میں بے تحاشا مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑا.... مرد ایڈ کیے، تو کیوں کیے؟ مرد کے کمنٹ کا ریپلائی دے رہی ہے یقیناً اچھی عورت نہیں، مرد کی پوسٹ پر جا کر کمنٹس کر رہی ہے تو بھی اس کے بارے خیالات مزید بدتر ہو جاتے.... ایسے میں یہاں کا ماحول خواتین کے لئے زیادہ خوشگوار نہ تھا مگر جب خواتین نے اس مسئلے پر ری ایکٹ دینا چھوڑ دیا یا اگنور کرنا شروع کر دیا تو بھی صنفِ کرخت کو چین نہیں...

آپ اگر پروفائل پک چینج نہیں کرتیں تو وہ اس پر بھی اعتراض جڑتے ہیں کہ کیوں ایسا نہیں کرتیں؟

اگر آپ پروفائل اپنی جمالیاتی حس کی تسکین کے لیے لگاتے ہیں تو کہتے ہیں ہاتھ پیر کیوں دکھاتی ہو، چہرہ دکھاؤ.... چہرے کی پک لگاؤ، تو ترنت آنٹی ماسی چاچی.... کہہ کر  یا اپنی ٹھرکی طبیعت میں ہاٹ جیسے بے ہودہ القاب سے نوازنے سے باز نہیں آتے....

خواتین اپنی پک لگائے بغیر تحریر لکھ ڈالیں تو، فرماتے ہیں کہ سارے ٹھرکی اس کی پوسٹ پر جمع ہیں
یعنی عورت کی اتنی محنت سے لکھی پوسٹ کو کریڈٹ دینے کی کبھی ضرورت ہی محسوس نہیں کی جاتی، کیونکہ پدرسری سماج میں یہ سمجھ لیا گیا ہے کہ صرف مرد اچھا لکھ اور بول سکتا ہے، لیکن خواتین کو  بطور رائٹر نام بنانے میں کافی تپسیا سے گزرنا پڑتا ہے

میں پانچ سال بعد فیس بک پر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوئی، میری تحریر کے انداز کو لوگ پہچاننے لگ گے ہیں یہی وجہ ہے کہ اب میرا نام تحریر کے ساتھ نہ بھی جڑا ہو تو احباب فوراً کمنٹ باکس میں میرا نام لکھ کر بتاتے ہیں کہ تحریر سائرہ فاروق کی ہے، جو تحریر کے آخر میں بات تو احساس کی ہے، لکھتی ہے تو مجھے خوشی ہوتی ہے کہ میں پہچانی جا رہی ہوں اپنی تحریر سے، شکل سے نہیں........

لیکن کچھ لوگوں کو یہ بھی ہضم نہیں ہوتا.... یہاں ان پڑھ اور پڑھے لکھے مرد خواتین کے حوالے سے کچھ بھی کہیں پر بھی پوسٹ بنا کر لکھ سکتے ہیں جیسے کہ پچھلے دنوں ہوا، جب ایک صاحب کو لگا کہ جو خواتین اپنی تصویر نہیں لگاتیں وہ فیک ہوتی ہیں؟

بلاوجہ کی پوسٹ لکھ ڈالی جس کا کوئی مقصد نہ تھا، میں نے وہاں سب کے کمنٹس پڑھے، اور تسلی نہ ہونے پر میں نے انھیں مخاطب کر کے کمنٹ کیا..
"اچھا آپ کو لگتا ہے کہ... ایسی خواتین مردوں کو ریکویسٹ بھیجتے وقت پہلے اطلاع کریں .. کہ جناب عالی.... درخواست قبول کیجیے ہم زنانہ ہیں....

کیوں؟ آپ کوئی شہزادے ہیں کہ ایڈ ہوتے وقت آپ کے بنائے معیار پر پورا اتریں پہلے آپ کو آواز سنائیں، پھر اپنی آئیڈی کی کنفرمیشن کے لیے اپنی فوٹو بھیجیں ورنہ آپ ہمیں خاتون نہیں سمجھیں گے؟

کیا آپ کو لگتا ہے آپ جیسی اس عظیم سوچ کی ہم پروا کریں گے؟

میں کمنٹ کرنے کے بعد بھی دل پر بوجھ رکھتی تھی... کیونکہ یہ پوسٹ کسی ان پڑھ نے نہیں لکھی تھی، بلکہ ایک انتہائی پڑھے لکھے مہذب شخص کی تحریر تھی جو باعثِ حیرت تھی

یہاں اگر پڑھا لکھا طبقہ آپ کو تصویر نہ ہونے پر فیک کا ٹیگ لگا کر پوسٹ کرتا رہے تو آپ جہلا سے کیا شکایت کریں گے؟

  مردوں کو اگر ریکوسٹ بھیجیں تو، یہ بھی غلط تاثر سمجھا جاتا ہے کہ جیسے خواتین کو آپ سے جڑنے کا شوق ہے لہذا  چہرہ کی رونمائی ضرور کروائیں......یعنی کہ حد ہو گئی....

یہ تو آپ کی شادی  کسی چاچے مامے کی بیٹی سے ہو جاتی ہے، اس لئے، ورنہ باہر رشتہ کریں تو پتہ چل جائے کہ کتنے بڑے چارلس ہیں آپ...

ان عظیم دماغوں کو پلیز کوئی جا کر بتائے کہ "انکل "آپ فیس بک پر بیٹھے ہیں شادی ڈاٹ کام جیسی ایپ  استعمال نہیں کر رہے کہ خواتین آپ کو اپنی شناخت پریڈ سے نوازیں

تصویر دکھانے والی بات تو شادی ڈاٹ کام  جیسی ایپ پر اچھی لگتی ہیں، کیا نہیں؟

فیس بک کا بنیادی مقصد تو ہم جیسی مڈل کلاس لڑکیوں /خواتین کے لئے فقط آزادی رائے ہے.. جہاں دور دور تک  رشتہ داریاں گھانٹھنے کا ہمیں کوئی شوق نہیں ہوتا ـ

ہمارے ساتھ لبرل، بزرگ حضرات سے لے کر ملاں  تک ہر طرح کا مرد ایڈ ہو سکتا ہے اور ایڈ ہو گا بھی...
میں تو سب کا احترام کرتی ہوں... ایڈ کرتے وقت جن مردوں کی ڈی پی پر ان کی رئیل پک کی بجائے ایکٹر کی پک  لگی... پروا بھی نہیں کرتی...
میں حلیمہ سے حلیم بننے والے تک کو بھی اس وقت تک قابل معافی سمجھتی ہوں جب تک اپنی حد کراس نہ کرلے ـ

سو آپ کون ہوتے ہیں  ہم سے ہماری شناخت کے حوالے سے سوال کرنے والے؟

کیا ہمارا ذہن، ہماری سوچ آپ کو یہ بتانے کے لیے کافی نہیں ہے کہ ہم بھی آپ جیسے انسان ہیں

جنس سے بالاتر ہوکر ہم سے بات کرنے یا ہمارے ساتھ ایڈ ہونے میں کیا مضائقہ ہے؟

آپ کی طرح ہمیں بھی اپنے احساسات لکھنے، اکاؤنٹ تصویر کے ساتھ بنانے یا نہ بنانے کا مکمل اختیار ہے پائی صاحب!

آپ لکھتے ہیں کہ جھوٹ و فریب پر کوئی تعلق یا رابطہ کیوں استوار ہو؟ میں کہتی ہوں کہ" فیس بک پر خواتین تعلق استوار کرنے نہیں آتیں..." 

آخر پدرسری سماج کے مرد کو اتنی سی بات سمجھ کیوں نہیں آتی ...… ؟ آپ عورت کی جینڈر ڈسکشن سے زیادہ اسے انسان ہونے کا مارجن کیوں نہیں دیتے؟
موت پڑتی ہے کیا؟

اور جو خواتین ایسی پوسٹ پر اپنی نسوانیت کی نرگسیت میں مری جا رہی ہوتی ہیں، فرماتی ہیں .." کیا آپ کو ہم پر شک ہے..."

انھی ننھیوں کی وجہ سے سوشل میڈیا جیسے سماج میں بھی ہر عورت اپنے دفاع میں کمزور اور شکستہ ہے... بدقسمتی اور کسے کہتے ہیں کہ اپنی شناخت کے سوال پر بھی اگلے کو ایسا تاثر دے رہی ہیں کہ ظل الہی دیکھیے ہمیں عورت سمجھیں پلیز.... نہیں تو ہم مر جائیں گے للہ.... حد ہوگئی وئی